عبداللطیف خالد چیمہ ۱۷؍جون ۲۰۱۰ء کو اسلام آباد میں مقیم فرانس کے ایک ٹی وی چینل (FRANCE24)کی طرف سے فون آیا کہ وہ لوگ تحریک ختمِ نبوت کی موجودہ صورتِحال کے تناظر میں ہمیں ملنا چاہتے ہیں اور ہمارا مؤقف بھی جاننا چاہتے ہیں۔ میں نے دن اور وقت طے کرنے کے لیے مہلت مانگی اور پھر طے پایا کہ ۲۰؍جون اتوار کو وہ ٹیم صبح ۹اور ۱۰بجے کے درمیان پہنچ جائے گی۔
چیچہ وطنی سے مولانا منظور احمد، عزیزم شاہد حمید اور برخوردار محمد قاسم میرے ہمراہ تھے اور ہم وقت سے پہلے چنیوٹ میں اپنے مرکز احرار مدنی مسجد چلے گئے۔ حسبِ پروگرام فرانس 24کے جرنلسٹ ’’سدرک مولی‘‘ CEDRIC MOLLE(مقیم اسلام آباد) ان کے مترجم جناب نذرالاسلام تشریف لے آئے اور کچھ وقت ضائع کیے بغیر انہوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کے دعوٰی نبوت سے احرار تبلیغ کانفرنس قادیان۱۹۳۴ ء اور تحریک ختم نبوت ۱۹۵۳ء سے اب تک کی صورتِ حال پر گفتگو کی چبھتے ہوئے سوالات کا الحمد للہ تحمل سے جواب دیا۔ دینی وآئینی جدو جہد کے نشیب وفراز کے حوالے سے ان کو بریف کیا۔ مولانا محمد مغیرہ اور مولانا محمد طیب چنیوٹی نے ان کی بلا تکلف میز بانی کی۔ چنیوٹ سے چناب نگر جاتے ہوئے جگہ جگہ بیرئیرز اور ناکوں کو اس ٹیم نے آنکھوں سے دیکھا اور سمیٹا ۔چناب نگر مرکز احرار داخل ہوتے ہی انہوں نے ڈاکومنٹری (Documantary)بنانے کا باضابطہ آغاز کردیا۔ طلبہ ،علماء، سٹاف سبھی سے کھل کر باتیں کیں ،آزادانہ ماحول میں اور ہرپہلو سے جائزہ بھی لیا اور سوالات بھی کیے۔ مولانا محمد مغیرہ، حافظ محمد طیب، حافظ محمد علی اور دیگر حضرات نے ان کی پوری رہنمائی کی۔ عزیزم شاہد حمید اور محمد قاسم نے ان کی معاونت کی۔ انٹرنیشنل ختمِ نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر قاری شبیر احمد عثمانی بھی کچھ وقت کے لیے تشریف فرمارہے۔
قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری دامت برکاتہم اور راقم الحروف سے تحریک ختم نبوت کی تازہ ترین صورتحال اور قادیانی مسلم کشمکش کے حوالے سے تفصیلی انٹر ویوز کیے ۔ مدارسِ دینیہ کا کردار اور عالمی میڈیا کے مثبت ومنفی رویے بھی گفتگو کا موضوع رہے۔ راقم الحروف نے ٹیم کے ارکان سے کہا کہ پہلے عالمی میڈیا صرف قادیانیوں کا یک طرفہ مؤقف لیتا تھا۔ ہمارے لیے یہ بہت خوشگواربات ہے کہ آپ ہمارا مؤقف سننے کے لیے یہاں تشریف لائے۔ دوگھنٹے دورانیے پر مشتمل ملاقات طے تھی لیکن اس ٹیم نے تقریباً چھ گھنٹے ہمارے پاس گزارے اور پھر قادیانیوں کی طرف چلے گئے۔
فرانس 24چینل سے ہونے والی گفتگوبمع قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری اور راقم کے انٹر ویوزکی تفصیلات انشاء اللہ تعالیٰ کسی آئندہ اشاعت میں پیش کریں گے۔ اس ٹیم کی روانگی سے پہلے روزنامہ ’’امت‘‘ کراچی کے ایگزیکٹو ایڈیٹر جناب
سیف اللہ خالد (راولپنڈی) بھی تشریف لے آئے جنھوں نے چناب نگر کو قلم اور کیمرے میں بند کیا کہ کس طرح آنے جانے والے راستوں پر مسلمانوں اور عام شہریوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔ (ان کی رپورٹ شاملِ اشاعت ہے)۔ ۴بجے کے بعدڈسٹرکٹ پریس کلب چنیوٹ میں تازہ صورت حال کے حوالے سے صحافیوں سے ملاقات وگفتگو ہوئی۔ بعد نماز مغرب مرکز احرار مدنی مسجد چنیوٹ میں جاری ’’ختمِ نبوت کورس ‘‘ میں قاری شبیر احمد عثمانی، جناب سیف اللہ خالد،او رراقم الحروف نے تربیتی وتعلیمی گفتگو کی۔ محترم پروفیسر خالد شبیر احمد اور مولانا مشتاق احمد چنیوٹی سے مشاورت کے بعد ہم رات گئے واپس چیچہ وطنی آگئے۔
No comments:
Post a Comment