عبداللطیف خالد چیمہ
چناب نگر ( ربو ہ) ایک حساس شہرہے اور منکرین ختمِ نبوت قادیانیوں کے بین الاقوامی ہیڈ کوارٹر ہونے کے حوالے سے پوری دنیامیں شہر ت رکھتا ہے۔ اس کا کل رقبہ۲۰۶۸ ؍ ایکٹر ہے جس میں سے ۵۷۷؍ایکٹر پہاڑوں پر مشتمل ہے۔ اس کا پہلا نام تو ’’ چک ڈھگیاں ‘‘تھا۔ ۱۹۴۹ ء میں سر فر انسس موڈی اور سر ظفر اللہ خاں قادیانی کی سازش یاسفا رش پر ۱۰۳۴؍ ایکٹر رقبہ صدر انجمن احمد یہ ربوہ کو ۹۹ سالہ لیز پر الاٹ کیا گیا ۔ ۸۸ کنال ۱۸ مرلہ رقبہ پولیس کی ضرورت کے لیے سر کاری طور پر مختص کیا گیا اور کم و بیش ۳۲؍ایکٹر رقبہ پر بعد میں مسلم کالونی وجود میں آئی۔ اِس کے علاوہ حدود ربوہ اور اِردگرد کے ماحول میں سینکڑوں ایکٹر متفرق خالی سر کاری اراضی پر بھی قادیانیوں اور قادیانی جماعت کا قبضہ وتسلط قائم ہے۔ گزشتہ ساٹھ سالوں میں یہ ناجائز قبضہ ختم کرانے کی بجائے رفتہ رفتہ اِن قبضوں کو قانونی حیثیت دلوانے کی خطر ناک سازشیں ہوئیں۔ جن کی الگ تفصیل ہے حکومت کے اعلیٰ عہدوں پر مسلط قادیانی نہ صرف چناب نگر بلکہ کئی اہم مقامات پر اِس قسم کی کارروائیوں میں دن رات لگے ہوئے ہیں۔ گزشتہ دنوں ۲۴؍ اپریل ۲۰۱۰ ء کو ایک قومی اخبار میں اشتہار نیلام عام کے حوالے سے شائع ہوا کہ چناب نگر کی دو جگہوں ( درہ سٹاپ ۲؍ایکٹر، ۴ کنال ،عقب بہشتی مقبرہ ۱۲؍ایکٹر ۴ کنال ( جن کا مجموعی رقبہ تقریباً۱۵؍ ایکٹر بنتا ہے جو کہ پہاڑیوں سے کنکر یٹ کے ذریعے خالی ہوا ہے۔ اس کا نیلام عام ۱۱؍ مئی ۲۰۱۰ ء کمشنر آفس فیصل آباد میں ہوگا بظاہرتو یہ رو ٹین کا اشتہار تھا لیکن بادی النظر میں قادیانیوں اور ریو نیو آفس کی ملی بھگت سے ایک خوف ناک سازش تھی جس کا مقصد سوائے اس کے کچھ نہ تھا کہ اسرائیل کی طرز پرچناب نگر کو ریاست کے اندر ایک ریاست بنا دیا جائے جہاں ملکی قو انین کی پر واہ نہ کرنے کا ماحول ہو۔ قادیانیوں اور ریو نیو آفس سمیت سر کا ر کو یہ معلوم تھا کہ علاقے کا کوئی مسلمان اِس نیلامی میں شریک ہوکر مقابلے میں شامل نہیں ہو سکے گا۔ اِسی لیے اس سازش کے تانے بانے تیار کئے گئے اور بظاہر ضا بطے پورے کرنے کے نام پر کوئی کسر نہ چھو ڑی گئی۔ قادیانی لابی نے بعض افسروں کا منہ بند کرنے کے لیے کئی حربے استعمال کئے۔ ایک خطیر رقم مختلف ہاتھوں میں پہنچی ، مسلمانوں کو چناب نگر سے بے دخل کرنے اور غریب مزدور مسلمان جو پہاڑیوں کے دامن میں آباد ہیں کو دیس نکالا دینے کی اس سازش کو علماء ختمِ نبوت قاری شبیر احمد عثمانی( انٹرنیشنل ختمِ نبوت موومنٹ )، مولانا محمد مغیرہ( مجلس احرارِ اسلام) ،مولانا غلام مصطفےٰ (عالمی مجلس تحفظ ختمِ نبوت ) نے بھا نپ لیا اور اس پر کام شروع کر دیا۔ مو لانا محمد الیاس چنیو ٹی ایم پی اے نے اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کیا۔ دیگر اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی نے کوئی کر دار ادا نہ کیا لوگ ان کا منہ تکتے رہے۔ کا رکنا ن ختمِ نبوت ان کی راہیں دیکھتے رہے۔ مجا ہدین ختمِ نبوت نے علاقے کے زعما ء کا منہ تکنے کی بجائے بے سر وسامانی میں اللہ کام نام لے کر اعلان کر دیا کہ اِن شاء اللہ تعالیٰ یہ قادیانی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی ۔۲۸؍اپریل کو احرار سنٹر مدنی مسجد چنیوٹ میں تمام مکاتب فکر کا ایک نمائندہ اجلاس بلایا گیا۔ علما ء کرام کو صو رتحال کی سنگینی سے آگاہ کیا گیاتمام اخبار ات نے تعاون کیا لیکن روز نامہ ’’اسلام‘‘ نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اِس سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے حق ادا کر دیا۔
۳۰؍اپریل جمعتہ المبارک کو چناب نگر اڈا پر احتجاجی جلسہ ہوا مسلمان مزدور وں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ قاری شبیر احمد عثمانی ، مولانا غلام مصطفی ، قاری محمدایوب چنیوٹی ، رانا ابرا ر حسین ، مولوی محمد طارق خان سر حدی ، صاحبزادہ قاری محمدسلمان عثمانی اور دیگر حضرات نے احتجاجی بیانات کیے اور کہا کہ۱۵؍ایکٹر اراضی نیلامی کے نام پر قادیانیوں کوالاٹ نہیں کرنے دیں گے۔۲؍ مئی اتوار کو مرکز خاتم النبیین ( صلی اللہ علیہ وسلم )اہلحدیث چنیوٹ میں دینی جماعتوں اور مذہبی رہنماؤں کا مشتر کہ اجلاس قاری محمد ایوب چنیوٹی کی میزبانی میں ہوا جس میں نامساعد حالات کے باوجود تحریک کے اصل ہدف سے پیچھے ہٹنے کے ہر آپشن کومکمل طور پر مستر د کیا گیا اور یکجا ہو کر تحریک کو آگے بڑ ھا نے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ قاری شبیر احمد عثمانی ، مو لانا محمد مغیرہ اور ان کے باہمت اور باوفا ساتھیوں نے صبر واستقامت کے ساتھ تحریک کو آگے بڑھا نے میں دن رات ایک کر دیا۔ صور تحال سے قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری ، سید محمد کفیل بخاری اور راقم الحروف کو پوری طرح باخبر رکھا گیا اور باہمی مشاورت جاری رہی ۔
پورے غور و خوض کے بعد اعلان کیا گیا کہ ۷؍ مئی کو جامع مسجد نور اسلام چناب نگر میں مشترکہ نماز جمعتہ المبارک ادا کی جائے گی اور احتجاجی اجتماع ہو گا ۔چنانچہ قاری محمد یامین گوہر ، مو لانا ملک خلیل احمد، جماعت اسلامی کے رہنما نو رالحسن شاہ ، واجد علی ہاشمی ،مولوی خان عابد حسین ، مولانا محمد مغیرہ ، قاری شبیر احمد عثمانی اور کئی دیگر حضرات نے احتجاجی تقاریر کیں اور اعلان کیاگیا کہ ۱۰؍ مئی کو۱۰ بجے دن ڈی سی اور آفس چنیوٹ کے سامنے مظاہرہ ہو گا اور۱۱؍ مئی کو سر گودھا روڈ کوبلاک کر دیا جائے گا۔ ادھر مدنی مسجد چنیوٹ کے مرکز احرار میں مو لانا محمد طیب چنیوٹی نے اجتماع کو منظم کیا اور قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری اور پر وفیسر خالد شبیر احمد نے خطاب کیا ۔ اللہ نے دین کو عزت دی ہم عاجزوں کی خود لاج رکھی جس سے معلوم ہوا کہ امت پر نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم )کی نظرِ عنایت آج بھی ہے۔ آج ۱۰؍ مئی ہے اور ساڑھے نو بجے صبح ڈی سی او نے اِس نیلامی کی منسوخی کا اعلان کر کے ربوہ میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والی اس سازش کوناکام بنا دیا۔ مرزائی کچھ بھی کر لیں، اِن شاء اللہ تعالیٰ ناکامی و نامرادی اِن کا مقدر ہے۔ ہم اِس موقع پر مجاہد ختمِ نبوت قاری شبیر احمد عثمانی ، جناب مولانا محمد مغیرہ اور ان کے جملہ ساتھیوں کو مبارک باد بھی پیش کر تے ہیں اور خراج تحسین بھی جنہوں نے بعض ساتھیوں کی بے وفائی یا بے اعتنائی کے باوجود ’’تحریک منسوخئ نیلامی ‘‘کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ بصورت دیگر مجلس احرار اسلام نے علماء ختمِ نبوت کی مشاورت سے اِس پر مزید قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ بھی کرلیا تھا اور قائد احرار حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری نے اس کی منظوری بھی دے دی تھی۔ مرکزی قادیانی عبادت گاہ ’’ اقصیٰ ‘‘، ’’ بیت المہدی‘‘ ، ’’ دفتر صدر عمومی ‘‘ ، ’’ بیت بلال ‘‘ اور بلال مارکیٹ ریلوے پھا ٹک ساتھ قادیانی عبادت گاہ بہشتی مقبرے کے ساتھ والے تو سیعی قبرستان کے علاوہ اور کئی مقامات پر قادیانیوں کا نا جائز قبضہ ہے۔ سر کا ری انتظامیہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ اصل لیز کا مطالعہ ومعا ئنہ کرکے موقع کا جائزہ لے اور فریقین کے مؤقف کوغیر جانبداری سے سنے تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں اور انتظامیہ پر بہت سے انکشافات ہوں گے۔ امید ہے کہ تحریک ختمِ نبوت کے زعماء اس پہلو پر توجہ دیں گے اور جس طرح یہ تحریک قانون کے دائرے میں رہ کر کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔ اِس انداز واسلوب کو اختیار کیا جائے گا اور میڈیا کے ذریعے اپنی بات پوری دنیا تک پہنچا نے کا اہتمام کیا جائے گا۔
میرا یقین ہے کہ قائد تحریک ختمِ نبوت حضرت مو لانا خواجہ خان محمد رحمتہ اللہ علیہ جو ۵؍مئی کو ہم سب کو یتیم کر کے آخرت کا سفر فر ماگئے، ان کا مشن زندہ و تابندہ رہے گا۔ ان کے انتقال کے بعد اس کامیابی پر ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کامیابی بھی اُنہی کے اسلوب و تر بیت کا اثر ہے۔ اللہ کرے ہم سب مل جل کر ان کے تحفظ ختمِ نبوت کے مشن کو حقیقی معنوں میں آگے بڑھا نے والے بن جائیں تاکہ روزِقیامت جنا ب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہو جائے ۔آمین یارب العالمین!
No comments:
Post a Comment